مشاہدہ
روئے مہتاب کی ضو فشانی لئے
سچ کی پرچھائیاں رقص میں ہیں مگن
سوز پنہاں لئے جان عریاں لئے
کہکشاں کہکشاں روشنی کے دیے
موجزن ضو فگن عرش سے فرش تک
عزم کا ہاتھ میں اپنے پرچم لئے
چشم بینا اگر ہے تو تم دیکھ لو
یا کسی بندۂ حق سے تم پوچھ لو
قلب روشن اگر ہے تو اے ہم نشیں
شب کی تاریکیاں زلف کے پیچ و خم
تار ریشم کی صورت نکھر جائیں گے
جتنے ناسور ہیں دل کے بھر جائیں گے
جھوٹ خود آگ میں اپنی جل جائے گا
صورت خاک ہر سو بکھر جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.