Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مشیر

MORE BYحبیب جالب

    میں نے اس سے یہ کہا

    یہ جو دس کروڑ ہیں

    جہل کا نچوڑ ہیں

    ان کی فکر سو گئی

    ہر امید کی کرن

    ظلمتوں میں کھو گئی

    یہ خبر درست ہے

    ان کی موت ہو گئی

    بے شعور لوگ ہیں

    زندگی کا روگ ہیں

    اور تیرے پاس ہے

    ان کے درد کی دوا

    میں نے اس سے یہ کہا

    تو خدا کا نور ہے

    عقل ہے شعور ہے

    قوم تیرے ساتھ ہے

    تیرے ہی وجود سے

    ملک کی نجات ہے

    تو ہے مہر صبح نو

    تیرے بعد رات ہے

    بولتے جو چند ہیں

    سب یہ شر پسند ہیں

    ان کی کھینچ لے زباں

    ان کا گھونٹ دے گلا

    میں نے اس سے یہ کہا

    جن کو تھا زباں پہ ناز

    چپ ہیں وہ زباں دراز

    چین ہے سماج میں

    بے مثال فرق ہے

    کل میں اور آج میں

    اپنے خرچ پر ہیں قید

    لوگ تیرے راج میں

    آدمی ہے وہ بڑا

    در پہ جو رہے پڑا

    جو پناہ مانگ لے

    اس کی بخش دے خطا

    میں نے اس سے یہ کہا

    ہر وزیر ہر سفیر

    بے نظیر ہے مشیر

    واہ کیا جواب ہے

    تیرے ذہن کی قسم

    خوب انتخاب ہے

    جاگتی ہے افسری

    قوم محو خواب ہے

    یہ ترا وزیر خاں

    دے رہا ہے جو بیاں

    پڑھ کے ان کو ہر کوئی

    کہہ رہا ہے مرحبا

    میں نے اس سے یہ کہا

    چین اپنا یار ہے

    اس پہ جاں نثار ہے

    پر وہاں ہے جو نظام

    اس طرف نہ جائیو

    اس کو دور سے سلام

    دس کروڑ یہ گدھے

    جن کا نام ہے عوام

    کیا بنیں گے حکمراں

    تو ''یقیں'' ہے یہ ''گماں''

    اپنی تو دعا ہے یہ

    صدر تو رہے سدا

    میں نے اس سے یہ کہا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نامعلوم

    نامعلوم

    حبیب جالب

    حبیب جالب

    حبیب جالب

    حبیب جالب

    RECITATIONS

    حبیب جالب

    حبیب جالب,

    حبیب جالب

    مشیر حبیب جالب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے