Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مشکل

MORE BYبلال احمد

    خدا کو یاد کرتا ہوں تو ماں کی یاد آتی ہے

    ابھی ازلوں سے گرداں چاک کی مٹی کا نم آنکھوں میں روشن تھا کہ میں نے ماں کو دیکھا تھا

    مجھے مسکان کا پہلا صحیفہ یاد ہے اب تک

    کہ دل جس کی تلاوت سے سکوں کے گھونٹ بھرتا تھا

    کہ جس کی لو، اگرچہ وہ نہ شرقی تھی نہ غربی تھی

    مگر دو نین کے بلور میں کچھ یوں بھڑکتی تھی

    کہ میرے شرق و غرب اک نور کے ہالے میں ایمن تھے

    (خدا گر نور ہے تو ماں کی آنکھوں کے سوا کن طاقچوں کو زیب دیتا ہے)

    خدا گر رد نہ کر دیتا تو میں آنکھوں سے ضو کرتی اسی لو کی قسم کھاتا

    محبت کے مقدس روغن زیتوں سے جو خود میں بھڑکتی تھی

    مجھے بھولا نہیں اب تک

    وہ پہلا لمس جس سے میری قسمت کی لکیروں میں ابھی تک تابناکی ہے

    محبت کا وہ جبرائیل مجھ سے بات کرتا تھا تو میں سرشار ہوتا تھا

    میں ڈرتا ہوں خدا کے رزق کا کفران کرنے سے

    مگر وہ چاشنی جو رزق میں اس لمس کی شرکت سے تھی اب خواب لگتی ہے

    سو ماں کے بعد اک گمبھیر مشکل میں پڑا ہوں میں

    کچھ ایسا ہے کہ مجھ کو ربط کچھ باقی نہیں اب نوریان لمس و خندہ کی حکایت سے

    سو میں اب لمس و خندہ کے صحیفوں کے بنا عاجز ہوں رب کو بھی سمجھنے سے

    کچھ ایسا ہے

    کہ جیسے میں کسی بھولی ہوئی امت کے اک متروک معبد میں عبث فریاد کرتا ہوں

    خدا کو یاد کرتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے