مستقبل
آنے والا ہے بہت جلد ایک ایسا عہد بھی
دہر کے حالات موجود فنا ہو جائیں گے
اور ہی ہو جائیں گے کچھ یہ زمین و آسماں
اور ہی کچھ روز و شب صبح و مسا ہو جائیں گے
رفعتوں پر ہر طرف چھا جائے گا ضعف و جمود
عرش والے مائل تحت الثریٰ ہو جائیں گے
پستیاں کر لیں گی طے سارے مقامات فراز
خاک کے ذرے ثریا تک رسا ہو جائیں گے
عظمت و ذلت کا سارا امتیاز اٹھ جائے گا
ایک منزل میں شہنشاہ و گدا ہو جائیں گے
خاک میں مل جائے گا سرمایہ داروں کا غرور
اہل نخوت راہئ ملک فنا ہو جائیں گے
فقر و فاقہ کی جگہ لے لیں گے اطمینان و عیش
مفلس و مزدور آزاد بلا ہو جائیں گے
صفحۂ ہستی سے مٹ جائے گا نام ظلم و جبر
اہل استبداد سب بے دست و پا جائیں گے
حاکم و محکوم میں باقی نہ ہوگا کوئی فرق
ایک اہل تخت و اہل بوریا ہو جائیں گے
منہدم ہو جائے گا دیوار زنداں خودبخود
اہل زنداں قید محنت سے رہا ہو جائیں گے
ٹوٹ جائیں گی قفس کی تیلیاں اک آن میں
چہچہوں سے بوستاں رنگیں نوا جو جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.