یہ کیا ہوا
کہ تیرگی سے شام کی خلیج پاٹ دی گئی
یہ کیا ہوا
مری خموشیوں کی ہر صدا
جہاں کے شور و غل سے کاٹ دی گئی
یہ کیا ہوا کہ آج کا بھی دن تمام ہو گیا
ابھی بہ وقت صبح صرف صبح تھا
ذرا سی دیر بعد شام ہو گیا
تو کتنا خرچ ہو چکا ہوں
کتنا رہ گیا ہوں میں
مجھے حساب چاہیے
وہی سوال آج اس کو پھر جواب چاہیے
یہ آنکھ شور کر رہی ہے اس کو خواب چاہیے
شب سیاہ آج مجھ کو ماہتاب چاہیے
شراب چاہیے
- کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 127)
- Author :امیر امام
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.