Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مٹھی سے پھسلتی نروان کی ریت

روش ندیم

مٹھی سے پھسلتی نروان کی ریت

روش ندیم

MORE BYروش ندیم

    دلچسپ معلومات

    (گوتم بدھ کی مورتی دیکھ کر)

    سدھارتھ

    آج تو صدیوں کی حیرانی لئے ان پتھروں کی قید سہتا ہے

    پڑی ہے دھول جن پر ان گنت عہدوں کے رستوں کی

    عیاں ہیں کس قدر گہری دراڑیں جن پہ وقتوں کی

    تو آنکھیں بند کر کے آج بھی

    عرفان کے انجان لمحے کے فسوں میں ہے

    یہ تیرے شانت چہرے پر تبسم کھلتا جاتا ہے

    وہی لمحہ

    کہ جس کی جستجو میں تو گھنے جنگل کے اندر گم رہا برسوں

    مگر پایا تو کیا پایا

    فقط نروان کی ایک خشک سی ٹہنی

    جسے تو یہ سمجھ بیٹھا

    کہ یہ ہے قصر مایا کی کوئی نایاب سی کنجی

    بڑھاپا موت بیماری کا دکھ تجھ پر ابھی تک کھلکھلاتا ہے

    جسے تو چھوڑ کر بستی سے بھاگا تھا

    سدھارتھ

    اپنی آنکھیں کھول

    اپنے من کے کاغذ پر لکھی دنیا سے باہر آ

    جہاں پت جھڑ کا موسم ہے

    جہاں پر برف گرتی ہے

    وہ برگد جس کی چھایا میں تو اپنے خواب بنتا تھا

    وہی جنگل

    کہ جس میں شانتی کے پھول کھلتے تھے

    وہ سب کچھ کٹ چکا ہے

    اب وہاں اک شہر پھیلا ہے

    ترے نروان کے لمحے سے جس کا فاصلہ ہے تیس صدیوں کا

    کپل وستو کے شہزادے

    تو بھوکا ہے

    ترے کمزور سے تن پر کوئی کپڑا نہیں ہے

    اور باہر ٹھنڈ ہے

    اور ہاتھ میں سکہ نہیں کوئی

    چل اٹھ

    تجھ کو کسی مل میں کہیں نوکر کرا آؤں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے