نہ اک پتے کو رو بابا
شفق جب پھول کر رنگ حنا تھی
اور ہوا کے لب سلے تھے
ایک بوڑھا پیڑ برگد کا
کھڑا گنگا کنارے
دل گرفتہ
خود سے محو گفتگو تھا
''وہ مری اک شاخ کا پتہ
مرے ہی جسم کا حصہ
گرا
گر کر ستارا ہو گیا
پانی کا پیارا ہو گیا
مجھ سے کنارہ ہو گیا''
وہیں سرگوشیوں میں
اک پتنگا
گنگنایا کان میں اس کے
''نراشا تم میں کیوں جاگی
مرے بابا؟
تمہارے انگ کے کتنے ہی پتے
اب بھی گن گاتے تمہارا ہیں
سہارا تم بنو ان کا
تمہارا وہ سہارا ہیں
نہ اک پتے کو رو بابا!''
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.