نہ قائل ہوتے ہیں نہ زائل
بنجر چہرے
جن پر
نہ بارش کی پہلی بوند کا
اظہار اگتا ہے
نہ آتے جاتے لمحوں کا
کوئی اقرار انکار
نہ اطمینان نہ ڈر
آنکھیں
جن میں کوئی نگاہ
پلکوں سے نہیں الجھتی
باقی حواس بھی
خوشبو اور خوشبو کی شہرت سے
آواز اور آواز کی قوت سے
یکسر عاری ہیں
کون ہیں یہ لوگ
کس موج فضولیت کی زد میں آ گئے ہیں
چپ کھڑے ہیں
اور ہم
دن بھر میں
شہر کے سارے
فرشتوں اور شیطانوں سے
مل کر لوٹ آتے ہیں
مگر یہ چپ کھڑے ہیں
نہ قائل ہوتے ہیں
نہ زائل!
ان سے ہمارا تعلق
ابھی تک واضح نہیں ہوا
تعلق اس لیے
کہ ہم مزدور ہیں
اور یہ جاننے کا
اشتیاق رکھتے ہیں
ہمیں کیا کام ملے گا
ان کے لیے ٹاور بنانے کا
کہ ان کے لیے قبریں کھودنے کا!
- کتاب : Kulliyat-e-bani (Pg. 210)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.