Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ رہنے کا دکھ

الطاف احمد قریشی

نہ رہنے کا دکھ

الطاف احمد قریشی

MORE BYالطاف احمد قریشی

    اک ایسا لمحہ آئے گا

    جب کانپے گی شاخوں پر رنگوں کی لو

    اور خوشبو مر جائے گی

    جن آنکھوں نے سب سمتوں پر پھیلی ہوئی نیلی چادر کو

    اور سورج کو دیکھا ہوگا

    اور ستارے دیکھے ہوں گے

    اور یہ دنیا

    انسانوں سے لدی ہوئی معصوم سی دنیا دیکھی ہوگی

    وہ نہ رہیں گی

    دلوں کے اندر بسنے والے جذبے تھک کر سوچیں گے

    جتنی بھی کیفیتیں ہیں

    ساری میتیں بن جائیں گی

    تو نہ رہے گی

    میں نہ ہوں گا

    ہم دونوں نے مل کر جتنے پیڑ لگائے

    وہ نہ رہیں گے

    کچھ نہ رہے گا

    نہ رہنے کے دکھ کے سوا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے