Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نا معلوم

کومل راجہ

نا معلوم

کومل راجہ

MORE BYکومل راجہ

    دیو مالاؤں کے ستونوں پر کھڑی ہونے والی دیویاں

    شہزادوں کے پرستار ہونے کا انتظار کرتی ہیں

    ایک شہزادے کو حرام زادہ بننے میں

    فقط کسی شاہ کی شہہ درکار ہوتی ہے

    حرا مزدگی بہرحال ایک کیفیت ہے

    جبکہ حرام کاری ایک عمل

    چونکہ اعمال کا دار و مدار نیتوں پر ہے

    اس لیے دیویوں پر شک کرنا حماقت ہے

    مگر ڈیکارٹ کا کہنا ہے

    سچ کے ادراک کے لئے شک ناگزیر ہے

    سچ وہی ہے جو دیومالائی نہیں ہے

    سچ وہ بھی ہے جو نفی کے منافی ہے

    مگر نفی بذات خود ہونے کی دلیل ہے

    من گھڑت دیوتاؤں کے ہاں عورت ذلیل ہے

    جبکہ عورت کے یہاں قوت تخلیق ہے

    تخلیق سے مگر طاقت کو تکلیف ہے

    تکلیف کا علاج دیومالاؤں کی ایجاد ہے

    اور ایجاد کی ماں تو ضرورت ہے

    ضرورت کا باپ البتہ نا معلوم ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے