دیو مالاؤں کے ستونوں پر کھڑی ہونے والی دیویاں
شہزادوں کے پرستار ہونے کا انتظار کرتی ہیں
ایک شہزادے کو حرام زادہ بننے میں
فقط کسی شاہ کی شہہ درکار ہوتی ہے
حرا مزدگی بہرحال ایک کیفیت ہے
جبکہ حرام کاری ایک عمل
چونکہ اعمال کا دار و مدار نیتوں پر ہے
اس لیے دیویوں پر شک کرنا حماقت ہے
مگر ڈیکارٹ کا کہنا ہے
سچ کے ادراک کے لئے شک ناگزیر ہے
سچ وہی ہے جو دیومالائی نہیں ہے
سچ وہ بھی ہے جو نفی کے منافی ہے
مگر نفی بذات خود ہونے کی دلیل ہے
من گھڑت دیوتاؤں کے ہاں عورت ذلیل ہے
جبکہ عورت کے یہاں قوت تخلیق ہے
تخلیق سے مگر طاقت کو تکلیف ہے
تکلیف کا علاج دیومالاؤں کی ایجاد ہے
اور ایجاد کی ماں تو ضرورت ہے
ضرورت کا باپ البتہ نا معلوم ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.