Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نا معلوم کا ضرر

سدریٰ افضل

نا معلوم کا ضرر

سدریٰ افضل

MORE BYسدریٰ افضل

    میں نہیں جانتی

    کہ مجھے کیا ہوا ہے

    مجھے ایسا کچھ بھی

    میرے بارے بتانے سے منع کیا گیا ہے

    شاید

    مگر میں تکلیف میں ہوں

    ایک انجانی تکلیف

    نا چاہے جانے کی تکلیف

    میں کسی کی زندگی کا محور و مرکز نہیں کیوں

    شاید یہ کیوں اور اس سے پہلے کا جملہ فقط میرا وہم ہو

    یہی سوچ کر خود کو تسلی دینا بھی

    کس قدر اچھا لگتا ہے

    میرے بعد کتنے لوگ

    میری موت کا یقین نہ کر پائیں گے

    میرے ہوتے ہوئے کتنوں کو میرے زندہ ہونے کا یقین ہے

    کیا یہ یقین جھوٹا نہیں

    کیا ہر یقین جھوٹا نہیں

    نہیں سب سچ ہے

    کبوتر کی طرح آنکھیں موند لینے سے کیا ہوگا

    اداسی اور اس کا کرب جان لیوا ہے

    زندگی ہر روز مجھے ذلیل کرنے پر تلی ہے

    سسکنا بلکنا اور قہقہے لگانا میرا وطیرہ بن گیا ہے

    کوئی ہے جو مجھے خوابوں سے بیدار نہ کرے

    کوئی ہے

    کوئی نہیں

    میں خود بھی نہیں

    تمہیں پتا ہے تمہاری آنکھیں

    میرے چہرے پر بری لگتی ہیں

    پر میں انہیں لگائے گھومتی ہوں

    بھدی لگنے کے باوجود

    صرف اس لئے کہ

    تمہیں مجھ سے شکایت نہ ہو

    یہ کیسا زنداں ہے جہاں آزادی ہی آزادی ہے اور کوئی روک ٹوک نہیں

    سوائے سوچنے کے

    کسی شے پر پابندی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے