Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نادیدہ فراق

صلاح الدین پرویز

نادیدہ فراق

صلاح الدین پرویز

MORE BYصلاح الدین پرویز

    باغ میں اضطراب ایسا ہے

    جیسے گہر میں کرتا ہے قطرہ اضطراب

    یہ خزاں کی ہی تو بخشش ہے

    جو آتی ہے بہار

    کلفتیں اور اضطراب اور ان کے ساتھ ساتھ

    وصل خزاں ہی زندگی میں

    است ہے پیوست ہے

    یہ اندھیری شب ہے کیسی

    دور تک جلتی نہیں مشعل کوئی

    کوئی چراغ

    دل ہی جلتا ہے مرا

    اور اس کی روشنی میں

    بت کدہ کے در کو کھولا

    بت وہاں تھا ہی نہیں

    بت کہاں گم ہو گیا

    فرش سے ساتوں عرش تک

    میں نے کیا اس کو تلاش

    لیکن ہر اک موڑ پہ تھا

    سوختن کا ایک باب

    اضطراب ایسا تھا

    اس میں کلفتیں تھیں سو بھری

    اور خزاں بھی

    ساتھ ان کا دے رہی تھی سر پھری

    واں کرم کو عذر بارش تھا

    عناں گیر خرام

    اور گریے سے مرے تکیے میں

    اک سیلاب تھا

    باغ میں اضطراب ایسا ہے

    جیسے گہر میں کرتا ہے قطرہ اضطراب

    مأخذ :
    • کتاب : Banam-e-Ghalib (Pg. 21)
    • Author : Salahuddin Parvez
    • مطبع : Educational Publishing House, Aligrah (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے