Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نائی کی حجامت

عنبر چغتائی

نائی کی حجامت

عنبر چغتائی

MORE BYعنبر چغتائی

    کوئی حجام کی دوکاں پہ آیا

    اور اک بچے کو اپنے ساتھ لایا

    کہا جلدی سے میرا شیو کر دو

    پھر اس بچے کے سر سے بال کاٹو

    یقیں ہے دس منٹ سے پہلے لوٹوں

    میں کیفے ٹیریا میں چائے پی لوں

    وہاں اک دوست میرا منتظر ہے

    بلایا چائے پر آج اس نے پھر ہے

    وہ فوراً چل دیا داڑھی منڈا کر

    اسی کرسی پہ لڑکے کو بٹھا کر

    وہ جب کچھ دیر تک واپس نہ آیا

    دیا نائی نے بچے کو دلاسا

    نہ رونا ابا جان آتے ہی ہوں گے

    کہ جانا ہے مکان آتے ہی ہوں گے

    یہ سن کر اس نے جیبوں کو ٹٹولا

    چنے اور کشمشیں کچھ کھا کے بولا

    ہم ان کے واسطے رونے لگے کیوں

    ہمارے باپ وہ ہونے لگے کیوں

    تمہارے بھائی یا بہنوئی ہیں پھر

    کہا حجام نے ہیں کون آخر

    نہیں رشتہ تو وہ لاتے تمہیں کیوں

    چچا ہوں گے نہیں تو ہوں گے ماموں

    وہ بولا ہم گلی میں کھیلتے تھے

    بلا کر وہ ہمیں لائے یہ کہہ کے

    تمہارے بال کتنے بڑھ گئے ہیں

    یہ کالر ہے نا اس پر چڑھ گئے ہیں

    کٹنگ اچھی کرا دوں گا تمہاری

    خلیفہ ہیں مرے بچپن کے ساتھی

    یہ سارے بے تکے چھٹ جائیں گے بال

    یہاں پر مفت میں کٹ جائیں گے بال

    کہا نائی نے اچھا یک نہ دو شد

    بس اب اڑ جاؤ تم بھی بیٹے حد حد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے