Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نام جو لکھا نہیں تھا

رفیعہ شبنم عابدی

نام جو لکھا نہیں تھا

رفیعہ شبنم عابدی

MORE BYرفیعہ شبنم عابدی

    مری جاں یہ مدت سے میں جانتی ہوں

    تمہارا یہ دل کوئی پتھر نہیں ہے

    دھڑکتا تو ہے اس کی دھڑکن میں لیکن

    کہیں کوئی لمحہ مرے نام پر ختم ہوتا نہیں ہے

    تمہاری یہ آنکھیں چھلکتی ہیں لیکن

    یہ آنسو جو پلکوں پہ ٹھہرے ہیں ان میں

    کوئی بھی تو میری جدائی میں ٹپکا نہیں ہے

    بسے ہیں کئی خواب ان میں یہ سچ ہے

    مگر ایک بھی خواب میرے تصور سے آباد کب ہے

    تمہارے لبوں پر یہ نغمے بھلا کب مری شان میں ہیں

    یہ میں جانتی ہوں کہیں دور املی کے اک پیڑ کی اوٹ سے

    کوئی اونچی حویلی کے کوٹھے سے ملہار گا کر بلاتا ہے تم کو

    جسے سن کے تم مضطرب اور بے چین ہوتے ہو بے حد

    مری جان

    مجھ سے یہ جھوٹی محبت کا اظہار کرنے پہ پھر اتنے مجبور کیوں ہو

    میں سچ کہہ رہی ہوں

    اگر لوٹ کر تم چلے بھی گئے اس صدا پر مجھے غم نہ ہوگا

    بزرگوں کی خواہش پہ تم نے

    مری مانگ میں یہ جو افشاں بھری ہے قسم ہے اسی کی

    کہ ماتھے پہ میرے تمہارا ہی تو نام لکھا رہے گا

    جو مل جل کے ہم نے کبھی بھی کہیں بھی

    کسی پیڑ کی جڑ میں لکھا نہیں تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے