نام جو لکھا نہیں تھا
مری جاں یہ مدت سے میں جانتی ہوں
تمہارا یہ دل کوئی پتھر نہیں ہے
دھڑکتا تو ہے اس کی دھڑکن میں لیکن
کہیں کوئی لمحہ مرے نام پر ختم ہوتا نہیں ہے
تمہاری یہ آنکھیں چھلکتی ہیں لیکن
یہ آنسو جو پلکوں پہ ٹھہرے ہیں ان میں
کوئی بھی تو میری جدائی میں ٹپکا نہیں ہے
بسے ہیں کئی خواب ان میں یہ سچ ہے
مگر ایک بھی خواب میرے تصور سے آباد کب ہے
تمہارے لبوں پر یہ نغمے بھلا کب مری شان میں ہیں
یہ میں جانتی ہوں کہیں دور املی کے اک پیڑ کی اوٹ سے
کوئی اونچی حویلی کے کوٹھے سے ملہار گا کر بلاتا ہے تم کو
جسے سن کے تم مضطرب اور بے چین ہوتے ہو بے حد
مری جان
مجھ سے یہ جھوٹی محبت کا اظہار کرنے پہ پھر اتنے مجبور کیوں ہو
میں سچ کہہ رہی ہوں
اگر لوٹ کر تم چلے بھی گئے اس صدا پر مجھے غم نہ ہوگا
بزرگوں کی خواہش پہ تم نے
مری مانگ میں یہ جو افشاں بھری ہے قسم ہے اسی کی
کہ ماتھے پہ میرے تمہارا ہی تو نام لکھا رہے گا
جو مل جل کے ہم نے کبھی بھی کہیں بھی
کسی پیڑ کی جڑ میں لکھا نہیں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.