Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نام کا پتھر

منیب الرحمن

نام کا پتھر

منیب الرحمن

MORE BYمنیب الرحمن

    صدر دروازے پہ اک نام کا پتھر ہے ابھی

    لوح مرمر پہ ہے یہ نام جلی حرفوں میں

    میرے دادا سے ہے یہ نام جلی حرفوں میں

    یہ حویلی، یہ سن و سال کی تعمیر قدم

    اس میں کچھ لوگ رہا کرتے تھے

    آج تک سائے یہاں ان کے پھرا کرتے ہیں

    دل کو ہر بار گماں ہوتا ہے

    میرے ماں باپ، مرے بھائی بہن

    روزنوں سے نہ کہیں جھانک رہے ہوں مجھ کو

    اس سے وابستہ ہیں کتنی باتیں

    شادیاں اس میں رچائی گئیں، شہنائی بجی

    لوگ اکٹھے ہوئے پکوان لگے

    اور ہاں اس سے جنازے بھی اٹھے

    درد مندوں کی، عزا داروں کی

    مرنے والے کے لیے

    آہ و زاری کی صدائیں گونجیں

    دور افتادہ لڑکپن کی پکار

    عمر کی کھوئی ہوئی راہوں سے

    کھینچ لائی ہے مجھے

    ایک مکڑی کی طرح

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے