Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ناراضگی

نویش ساہو

ناراضگی

نویش ساہو

MORE BYنویش ساہو

    میری جاں تمہاری یہ ناراضگی میرے سینہ میں چبھتے ہوئے کب مری زندگی کو نگل جائے گی اس کا کوئی بھروسہ نہیں ہے

    مرے دوستوں کی نشستیں تو ایسی کبھی بھی نہیں تھیں

    کہ گر ساتھ بیٹھیں تو دارو کی بوتل کے کھلنے کی نوبت بھی ہو

    یہ عجب بھی نہیں ہے کہ میں آج کل میرے مرنے کی جلدی میں پینے لگا ہوں

    عجب تو یہ ہے میری کٹتی ہوئی عمر باقی بچی عمر کی فکر میں کب گزرنے لگی یہ پتہ تب چلا جب ترے فیصلے میری مرضی سے یکسر جدا طے ہوئے

    جب مرے چاہنے والے کہنے لگے بس بہت ہو چکا یہ بچی رم ہمارے لیے آئی ہے جاؤ کمرے میں جاؤ دوائی پیو

    عمر شاید کسی زندگی سے کسی موت تک کا بھیانک سفر ہے جو ایک ہی زمان و مکاں میں ٹھہر کر ہی کٹ جائے گا

    اس میں اپنی جگہ مطمئن رہ سکو تو یہ رستہ بھی پیروں کے نیچے سے خود ہی سرک جائے گا

    عمر شاید کوئی جاگتے حال کا آفریں خواب ہے جس میں رہتے ہوئے آنکھ تھک جائے گی اور پھر بستر مرگ پر جا کے سو جائے گی

    آنکھ کھل جائے گی موت ہو جائے گی

    اب میں آخر جو مرنے کی صورت پہ ہوں

    تو میں یہ سوچتا ہوں کہ میں میری فطرت کو زندہ رکھوں

    یعنی جیسا تھا میں اب میں ویسا رہوں

    تیری ناراضگی بھی کبھی کم نہ ہو

    عمر جتنی بچی ہے وہ گھٹتی رہے

    میری کٹتی رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے