Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ناسور

جبار واصف

ناسور

جبار واصف

MORE BYجبار واصف

    صاحب ثروت اگر شاعر نہیں تو غم نہیں

    شاعروں میں اس کو لکھ کر دینے والے کم نہیں

    نوٹ کر کے خرچ کچھ دیوان اک لکھوائیے

    اور نامی پبلشر سے اس کو پھر چھپوائیے

    شعر پڑھیے یوں کہ ہر اک شعر پر اترائیے

    نیلی پیلی ڈائری ہر بزم میں لہرائیے

    کیف و مستی اس طرح لہجے میں پیدا کیجیے

    لب کشا ہونے سے پہلے پاک شربت پیجیے

    یہ بھی لازم ہے کہ مت کیجے زیادہ گفتگو

    تاکہ اہل علم و دانش میں نہ ہوں بے آبرو

    آپ کو زر کے عوض مدح سرا مل جائیں گے

    آپ کا وہ جشن ہوگا اہل فن ہل جائیں گے

    اک بڑے صاحب صدارت کے لیے ہیں دستیاب

    کیونکہ پی ٹی وی میں اب جاری نہیں ہے ان کی جاب

    اچھے دیباچہ فروشوں کی نہیں کوئی کمی

    آپ کو دے گی نمو ان سب کے لفظوں کی نمی

    مہنگے ہوٹل میں قلم کاروں کو دعوت دیجیے

    ناقدوں سے خاص درجے کی محبت کیجیے

    رونمائی کیجیے ایسی کہ دنیا دنگ ہو

    لازمی یہ ہے بکاؤ میڈیا بھی سنگ ہو

    آپ کی غزلوں میں عمدہ شاعروں کا رنگ ہو

    آپ کے سرقہ شدہ اشعار پر بھی جنگ ہو

    مستقل شعری جرائد کی خریداری کریں

    تاکہ وہ بھی خاص نمبر آپ کا جاری کریں

    اپنے خرچے پر منائیں شام اپنے نام کی

    آپ کی دولت وگرنہ آپ کے کس کام کی

    چھپ گئے دو چار مجموعے اگر اک سال میں

    مان لیں گے آپ کو شاعر سبھی ہر حال میں

    تذکرہ واصف نے لکھا ہے کسی ناسور کا

    اس کو مت قصہ سمجھیے شاعر مشہور کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے