ندی کو دیکھ کر
ندی کے حال کو
اب دیکھ کر افسوس ہوتا ہے
ندی کا ایک ماضی تھا
نہ جانے کتنی تاریخی کتابوں میں
ندی کی اہمیت کے
ان گنت ابواب روشن ہیں
ندی تہذیب کا مسکن رہی ہے
اسی کی موج نے
آغاز میں انسان کو
واقف کرایا
ارتقائی مرحلوں سے
اسی کے صاف اور شفاف پانی نے
یگوں تک
مختلف نسلوں کی
دل سے آبیاری کی
اسی کی چیختی چنگھاڑتی لہروں پہ
غلبہ پا کے انساں نے
ترقی کی
مگر اندھی ترقی نے
ندی کی شکل
اتنی مسخ کر ڈالی
کہ آنکھوں کو کسی صورت
یقیں آتا نہیں
جو کچھ نظر کے سامنے ہے
وہ حقیقت ہے
گندے بدبو دار نالے کی طرح جو
بہہ رہی ہے
یہی تو وہ ندی ہے
تذکرے جس کے کتابوں میں بھرے ہیں
کتنی تہذیبوں کا جو مسکن رہی ہے
ندی کے حال کا جب جائزہ
لیتی ہیں نظریں
تو بہت افسوس ہوتا ہے
- کتاب : Geet Sunati hai hawa (Poetry) (Pg. 134)
- Author : Rashid Anwar Rashid
- مطبع : Arshia Publications (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.