Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئے آدمی کا کنفشن

غضنفر

نئے آدمی کا کنفشن

غضنفر

MORE BYغضنفر

    کبھی یہ بھی خواہش پریشان کرتی ہے مجھ کو

    کہ میں اپنے بھیتر کے میں کو نکالوں

    مگر میرے میں کی تو صورت بہت ہی بری ہے

    خباثت کا انبار جس میں نہاں ہے

    صرافہ سے جس کی کراہت عیاں ہے

    جبیں پر خطرناک سوچوں کے جنگل اگے ہیں

    بھیانک ارادوں کے وحشی چھپے ہیں

    نگاہوں میں جس کی ہوسناکیوں کے مناظر بھرے ہیں

    مناظر بھی ایسے کہ جن میں

    زنا ایسے لوگوں کے ہم راہ کرنے کو سوچا گیا ہے

    بدن جن کے جنسی بلوغت کو پہنچے نہیں ہیں

    یا وہ جو بلوغت کی ساری کشش کھو چکے ہیں

    یا وہ جن سے کوئی مقدس سا رشتہ جڑا ہے

    مرے میں کی صورت بری ہے

    کہ دنداں درندوں کی صورت

    کسی سہمے سمٹے کنوارے بدن میں گڑے ہیں

    کہ ماتم کدے میں بھی آنکھیں کسی جسم کی برجیوں پر ٹکی ہیں

    کہ بیوی بغل میں مگر ذہن میں اور ہی کوئی تن من کھلا ہے

    کہ پگلی بھکارن کے تن اور اندھے بھکاری کے کشکول پر بھی نظر ہے

    بری ہے بہت ہی بری ہے

    کہ دل میں اعزا کی اموات کی خواہشیں بھی دبی ہیں

    کئی بے گنہ گردنیں انگلیوں میں پھنسی ہیں

    کہ لفظ عیادت میں بیمار کی موت کی بھی دعا ہے

    بری ہے بری ہے

    کہ احباب کی جیت پر دل دکھی ہے

    کہ اولاد کی برتری سے چبھن ہے

    کہ بھائی کے روشن جہاں سے جبیں پر شکن ہے

    بری ہے بری ہے

    کہ جو پالتا ہے اسی کی نفی ہے

    کہ جو پوجتا ہے اسی سے دغا ہے

    عجب اوبڑ کھابڑ سی میں کی زمیں ہے

    کہ اس میں کہیں بھی توازن نہیں ہے

    کسی بھی طرح کا تناسب نہیں ہے

    جہاں چاہیے حوصلہ بزدلی ہے

    جہاں راستی کی ضرورت کجی ہے

    جہاں چاہیے امن غارت گری ہے

    جہاں چاہیے قرب واں فاصلہ ہے

    جہاں صلح کل چاہیے گرمیاں سردیاں ہیں

    اگر میرے میں کی یہ صورت مرے خول کی باہر سطح پر آ گئی

    تو زمانہ مجھے کیا کہے گا

    یہی سوچ کر اپنی اس آرزو کے بدن میں

    تبر بھونک دیتا ہوں اکثر

    مگر یہ تمنا

    کہ میں اپنے بھیتر کے میں کو نکالوں

    مرے دل میں رہ رہ کے کیوں جاگتی ہے

    سبب اس کا یہ تو نہیں ہے

    کہ میں اپنے اندر کی شفاف مکروہ صورت دکھا کر

    زمانے کی آنکھوں میں خود کو بڑا دیکھنا چاہتا ہوں

    یا یہ کہ مسلسل شرافت کے ناٹک سے تنگ آ چکا ہوں

    یا پھر یہ کہ اب

    باہری شکل و صورت میں میری

    کشش کوئی

    باقی

    نہیں ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    غضنفر

    غضنفر

    مأخذ :
    • کتاب : Aank Mein Luknat (Pg. 119)
    • Author : Ghazanfar
    • مطبع : Maktaba Jamia Ltd (2015)
    • اشاعت : 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے