Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئے سال کی دعا

فردوس گیاوی

نئے سال کی دعا

فردوس گیاوی

MORE BYفردوس گیاوی

    اے نئے سال

    تو پھر میرے نگر میں آیا

    خیر مقدم ہے تیرا

    اے نئے سال

    مگر یہ تو بتا

    نفرتوں کا کوئی گل پھر تو کھلائے گا نہیں

    بے گناہوں کا لہو پھر تو بہائے گا نہیں

    اے نئے سال

    تجھے رام کی سیتا کی قسم

    مریمؔ و عیسیٰ کی قسم

    پھر کوئی گھر نہ اجڑنے پائے

    سادگی گاؤں کی مٹی میں نہ ملنے پائے

    شہر کی گود میں سناٹا نہ پلنے پائے

    پھر کسی ماں کی نہ ہو مامتا زخمی

    نہ بہن سے کوئی بھائی بچھڑے

    چوڑیاں ساری سہاگن کی سلامت رکھنا

    اے نئے سال

    خوشی عید کی ماتم میں نہ بدلے اب کے

    کوئی جمشید نگر پھر نہ دھواں دینے لگے

    پھر سلگنے نہ لگے ظلم و عداوت کی چتا

    اے نئے سال اگر اب کے بھی

    آگ اور خون کی ہولی ہوگی

    تو سمجھ لے کوئی

    خیر مقدم نہ کرے گا تیرا

    نام لیوا بھی نہ ہوگا تیرا

    اور شہنائی نہ گونجے گی کہیں

    کہیں جے کار کی آواز نہیں ابھرے گی

    پھر نہ شہروں کو سجائے گا کوئی

    تیرے پھر گیت نہ گائے گا کوئی

    اے نئے سال

    فقط اتنی تمنا ہے مری

    اپنے دامن کو مسرت سے بسائے رکھنا

    رنگ سے نور سے پھولوں سے سجائے رکھنا

    اور ہر دل میں

    محبت کے چراغوں کو جلائے رکھنا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے