نغمہ نما
مری تنہائیو تم ہی لگا لو مجھ کو سینے سے
کہ میں گھبرا گیا ہوں اس طرح رو رو کے جینے سے
یہ آدھی رات کو پھر چوڑیاں سی کیا کھنکتی ہیں
کوئی آتا ہے یا میری ہی زنجیریں چھنکتی ہیں
یہ باتیں کس طرح پوچھوں میں ساون کے مہینے سے
مری تنہائیو تم ہی لگا لو مجھ کو سینے سے
مجھے پینے دو اپنے ہی لہو کا جام پینے دو
نہ سینے دو کسی کو بھی مرا دامن نہ سینے دو
مری وحشت نہ بڑھ جائے کہیں دامن کے سینے سے
مری تنہائیو تم ہی لگا لو مجھ کو سینے سے
- کتاب : Khushbu Ka Khwab (Pg. 38)
- Author : Prem Warbartani
- مطبع : Miss V. D. Kakkad (1976)
- اشاعت : 1976
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.