Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہیں کوئی بھی آئے گا

سیا سچدیو

نہیں کوئی بھی آئے گا

سیا سچدیو

MORE BYسیا سچدیو

    یہ جو ہر روز و شب اپنی

    ہر اک دکھ درد کی کڑیاں

    پرو لیتی ہوں شبدوں سے

    نہ جانے کیا کیا کہتی ہوں

    فضول الجھی ہی رہتی ہوں

    کبھی لگتا ہے ایسا بھی

    کے یہ ہر پل کی وحشت سے

    کبھی تھک ہار کے اک دن

    کسی بے نام کونے میں

    چلی جاؤں بہت ہی دور

    جہاں اپنے سوا کوئی

    نہیں پہچان سکتہ ہو

    مجھے پھر ڈھونڈتے آواز دیتے

    تم چلے آؤ

    کہو آ کر مجھے تم یہ

    مجھے کیوں چھوڑ کر تنہا

    بتائے بن چلی آئی

    تمہیں احساس ہے کوئی

    مرا کیا حال تھا تم بن

    مگر میں جانتی ہوں یہ

    نہیں کوئی بھی آئے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے