Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئی آواز

صلاح الدین نیر

نئی آواز

صلاح الدین نیر

MORE BYصلاح الدین نیر

    کتنی شمعیں بجھ گئیں نور سحر کے نام پر

    کتنے غنچے گل ہوئے صحن چمن کی گود میں

    کتنے بھونروں کے لبوں سے چھن گیا پھولوں کا رس

    کتنی لہریں دامن ساحل کی زینت بن گئیں

    اک اجالے کے لئے کتنی شبیں ویراں ہوئیں

    کتنے نغمے ضم ہوئے ہیں حریت کے ساز میں

    اک نئے انداز سے گلشن میں پھر آئی بہار

    پھر گلوں کی تازگی گلشن کی زینت بن گئی

    جگمگا اٹھا اچانک پھر دیار بے بسی

    پھر نیا ماحول ابھرا پھر نئی محفل سجی

    روشنی تو مل گئی لیکن دھندلکوں کی طرح

    بلبلوں کے وہ حیات افروز نغمے کیا ہوئے

    جستجو تھی جن اجالوں کی وہ صبحیں کیا ہوئیں

    ہم سمجھتے تھے گلستاں لے گا پھر انگڑائیاں

    شمع کی لو پر نہ جانے کتنے پروانے جلے

    کتنے پھولوں کا تبسم وقف گلشن ہو گیا

    کتنے نغمے عندلیبان چمن کے کھو گئے

    کتنی موجیں ہو گئیں ہیں وسعت دریا میں ضم

    کتنے تاروں کا لہو ٹپکا سحر کے واسطے

    کتنے رنگا رنگ پھولوں سے سجی ہے ہر روش

    عندلیبان چمن گانے لگے نغمے نئے

    دفعتاً بجھتے دئے پھر سے فروزاں ہو گئے

    ہر قدم پر اک نیا جادہ بنا منزل بنی

    پھول اب بھی کھلتے ہیں لیکن کہاں اگلی سی بات

    قمریوں کے کیف آور وہ ترانے ہیں کہاں

    وہ مناظر کیا ہوئے جن کی نظر کو ہے تلاش

    حریت کا رقص پیہم خون کو گرمائے گا

    زندگی بدلے گی کروٹ اک نئے انداز سے

    دوستو کیا کیا توقع تھی نئی آواز سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے