نئی بھکارن
ہر در پہ پہنچ کر رو دینا دکھ پیٹ کا سب سے کہہ جانا
جب سامنے آ جاتا ہے کوئی پھیلا کر ہاتھ کو رہ جانا
فاقوں سے ہے بے ہوشی سی ہر گام پہ چکر آتے ہیں
پیوند بھری کہنہ سی ردا پیوند بھی ادھڑے جاتے ہیں
متوالی رسیلی آنکھوں کے انداز بدلتے رہتے ہیں
کچھ مکھیاں بھن بھن کرتی ہیں کچھ آنسو چلتے رہتے ہیں
منہ پھیر کے آنسو پونچھتی ہے اشکوں میں ابال آ جاتا ہے
رہ رہ کے ملال آ جاتا ہے کچھ دل میں خیال آ جاتا ہے
جب دل کی دھڑکن بڑھتی ہے کچھ اور بھی گھبرا جاتی ہے
پچھتا پچھتا کر مانگتی ہے اور مانگ کے پچھتا جاتی ہے
ہے درد بھری آواز میں اک ترکیب نئی انداز نیا
پھوٹی ہوئی قسمت چھیڑ رہی ہے ٹوٹے دل کا ساز نیا
دیتا ہے اگر کچھ بھیک کوئی لیتے ہوئے کیا شرماتی ہے
غیرت کا تو سر جھک جاتا ہے محتاجی ہاتھ بڑھاتی ہے
بنیاد غرور و کبر وانا کو ٹھوکر سے ڈھا دیتی ہے
تدبیر کی آخر ناکامی تقدیر کو منوا دیتی ہے
کہتی ہے کہ دیکھ اے اہل دول محتاجی کی تصویر ہوں میں
جس خواب کو تو ہے دیکھ رہا اس خواب کی اک تعبیر ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.