نئی دنیا میں پرانا آدمی
نیا دن ہے
نئے منظر
نئے سائے
پرانا آدمی میں
نئی دنیا میں رستہ ڈھونڈھتا ہوں
مری آنکھوں میں اب بوسیدہ خوابوں کے سوا کچھ بھی نہیں ہے
مرے ہاتھوں کے سب نقشے پرانے ہو چکے ہیں
ان لکیروں کا
نئی دنیا کی راہوں سے کوئی رشتہ نہیں ہے
بہت مدت ہوئی اک آشنا آواز نے مجھ سے کہا تھا
تم اگر چاہو
تو میں تم کو رسیلے خواب دے دوں
روشنی کے خواب
کیف و سر خوشی کے خواب
ایسے خواب جو دکھ درد سے محفوظ رکھتے ہیں
جنہیں آنکھوں میں رکھ لینے سے دنیا خوبصورت لگنے لگتی ہے
مگر میں نے کہا اس سے
تم اپنے خواب اپنے پاس رکھو
میں نئی دنیا کی جانب جا رہا ہوں
مجھے خوابوں سے کیا میں تو حقیقت کا پجاری ہوں
غرور آگہی نے مجھ کو دیوانہ بنا رکھا تھا شاید
اگر میں وہ رسیلے خواب لے لیتا تو اچھا تھا
حقیقت موت ہے وہ مجھ کو خود ہی ڈھونڈ لیتی
زندگی خوابوں کا موسم ہے
نئی دنیا میں لیکن موسمی میوے بھی مہنگے ہیں
اگر میں وہ پرانے خواب لے لیتا تو اچھا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.