Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئی دنیا میں پرانا آدمی

علی مینائی

نئی دنیا میں پرانا آدمی

علی مینائی

MORE BYعلی مینائی

    نیا دن ہے

    نئے منظر

    نئے سائے

    پرانا آدمی میں

    نئی دنیا میں رستہ ڈھونڈھتا ہوں

    مری آنکھوں میں اب بوسیدہ خوابوں کے سوا کچھ بھی نہیں ہے

    مرے ہاتھوں کے سب نقشے پرانے ہو چکے ہیں

    ان لکیروں کا

    نئی دنیا کی راہوں سے کوئی رشتہ نہیں ہے

    بہت مدت ہوئی اک آشنا آواز نے مجھ سے کہا تھا

    تم اگر چاہو

    تو میں تم کو رسیلے خواب دے دوں

    روشنی کے خواب

    کیف و سر خوشی کے خواب

    ایسے خواب جو دکھ درد سے محفوظ رکھتے ہیں

    جنہیں آنکھوں میں رکھ لینے سے دنیا خوبصورت لگنے لگتی ہے

    مگر میں نے کہا اس سے

    تم اپنے خواب اپنے پاس رکھو

    میں نئی دنیا کی جانب جا رہا ہوں

    مجھے خوابوں سے کیا میں تو حقیقت کا پجاری ہوں

    غرور آگہی نے مجھ کو دیوانہ بنا رکھا تھا شاید

    اگر میں وہ رسیلے خواب لے لیتا تو اچھا تھا

    حقیقت موت ہے وہ مجھ کو خود ہی ڈھونڈ لیتی

    زندگی خوابوں کا موسم ہے

    نئی دنیا میں لیکن موسمی میوے بھی مہنگے ہیں

    اگر میں وہ پرانے خواب لے لیتا تو اچھا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے