Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئی جستجو کا المیہ

باقر مہدی

نئی جستجو کا المیہ

باقر مہدی

MORE BYباقر مہدی

    تخیل کی اونچی اڑانوں سے آگے

    جہاں خواب ٹوٹے پڑے ہیں

    مری آرزو تھی وہاں جا کے دیکھوں

    رفیقوں رقیبوں کے چہرے

    مری ہر بغاوت پہ ہنستے رہے ہیں

    میں رفتار کے دائرے توڑ کر

    خدا سے پرے جا چکا ہوں

    فرشتوں کی پہلی بغاوت کا منظر مجھے یاد آیا

    کچھ ایسا لگا جیسے آدم کا سارا المیہ

    نئی جستجو کے سہارے ہمیشہ رہے گا

    ہر اک بار باغی نئے بن کے

    وہ داستاں پھر سے دہرا رہے ہیں

    خود ابلیس حیران ہے

    خیر و شر کی نئی کش مکش میں الجھ کر ہر اک بار یہ سوچتا ہے

    ''خدایا! میں مظلوم ہوں

    میری فطرت میں جو سرکشی تھی وہ آدم سے تھی

    تیرا بندہ ہوں عاجز ہوں تو رحم کر

    دیکھ ایک مدت سے آدم کے بیٹے

    تجھے اور مجھے بھول کر

    صرف بے نام بے سود سے جستجو کے سہارے بڑھے جا رہے ہیں

    انہیں تیری رحمت تیرا قہر کچھ بھی ڈراتا نہیں

    مجھے آج پہلی دفعہ ڈر لگا ہے

    کہیں یہ مجھے اور تجھے قید کر کے

    صرف تخلیق کے جرم میں وہ سزا دیں

    جس کو لاکھوں برس سے یہ سہتے چلے آ رہے ہیں!''

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے