نئی محفل میں پہلی شناسائی
نئی جگہ تھی دور دور تک آخر پر دیواریں شب کی
کچھ یاروں نے برپا کر دی اک محفل کچھ اپنے ڈھب کی
اونچے در سے داخل ہو کر صاف نشیب میں بیٹھے جا کر
ایک مقام میں ہوئے اکٹھے رونق اور ویرانی آ کر
مرکز در سے جشن بپا تک سیر تھی شام مہر و وفا کی
خوشی تھی اس سے ملنے جیسی بے چینی تھی ابر و ہوا کی
سب رنگوں کے لوگ جمع تھے ایک ہی منزل تھی ان سب کی
اک بستی آلام سے خالی ایک فضا کسی خواب طرب کی
جنگل کی شادابی جیسا پہنا تھا کوئی جلوہ اس نے
پیراہن اک نئی وضع کا کھلے سمندر جیسا اس نے
کر رکھا تھا چہرہ اپنا دکھ مکھ سے بے پروا اس نے
میری طرف تکنے سے پہلے چاروں جانب دیکھا اس نے
- کتاب : kulliyat-e-muniir niyaazii (Pg. 160)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.