Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئی نسل کا آخری نوحہ

کیلاش ماہر

نئی نسل کا آخری نوحہ

کیلاش ماہر

MORE BYکیلاش ماہر

    طلوع صبح فردا کی منادی بھی ذرا سن لو

    یہ ایٹم جب پھٹے گا تو قیامت چار سو ہوگی

    تباہی کو بکو ہوگی

    کبھی گلشن کے ان نوخیز غنچوں کی طرف دیکھو

    یہ لاغر کلموئے ننگے نگوڑے نونہالوں کی طرف دیکھو

    ذرا سوچو

    یہ گندی بستیاں حد گماں سے بھی کہیں آگے نا بڑھ جائیں

    یہ ایسا کارواں ہے جو بہت بڑھتا ہی جاتا ہے

    ذرا سوچو

    تمہاری کھیتیاں سونا اگلتی ہیں زمانوں سے

    مہ و انجم اگا سکتے ہو اس دھرتی سے تم لیکن

    مگر اب بھوک اگتی ہے

    ابھی تم خواب کے پرچم اڑاتے ہو

    خدا کی رحمتوں کے گیت گاتے ہو

    نوازش جان کر خوشیاں مناتے ہو

    کبھی تم ان گنت بھوکی نگاہوں کی طرف دیکھو

    ذرا سوچو

    ہزاروں ہاتھ خالی ہیں ہزاروں ہوتے جاتے ہیں

    یہ کیسی بھیڑ ہے جو کارواں در کارواں کم ہی نہیں ہوتی

    نئے جسموں کے پیراہن مسلسل کٹتے جاتے ہیں

    ذرا سوچو

    زمیں کی وسعتیں ہر دور میں گھٹتی ہی جاتی ہیں

    نگینے خون کے

    گاڑھے پسینے کی کمائی

    کہاں تک منقسم ہوں گے

    قطاریں بڑھتی جاتی ہیں

    ذرا سوچو

    مکاں سے لا مکاں تک قہر مستقبل نمایاں ہے

    ہجوم بے کراں کو دیکھ کر عالم پریشاں ہے

    طلوع صبح فردا کی منادی بھی ذرا سن لو

    یہ ایٹم جب پھٹے گا تو قیامت چار سو ہوگی

    تباہی کو بکو ہوگی

    ذرا سوچو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے