Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئی نسل کی دعا

اختر امان

نئی نسل کی دعا

اختر امان

MORE BYاختر امان

    میرے خوابوں کی تعبیر سے بھی حسیں

    میرے آبا و اجداد کی سر زمیں

    مجھ کو ایسے لگا

    جیسے میں تیرا بیٹا نہیں

    وہ عمارات جو تیری عظمت کی اک زندہ

    تصویر تھیں

    اب کھنڈر بن چکیں

    ہر طرف خامشی اور مکڑی کے جالے

    ہر اک شے پہ برسوں سے کائی کی تہہ جم چکی ہے

    عجب ایک پر ہوں سا یہ سماں ہے

    کہیں پر نہ اب ہیں نشان پاؤں کے

    جہاں سے کئی قافلے منزلیں مارتے

    نئے دور کے جو پیامی بنے تھے

    مگر اب وہ رستے

    زمانے کی اڑتی ہوئی گرد میں دب چکے ہیں

    نہ اب یہ فضا

    ان کے گھوڑوں کی ٹاپوں سے ہی گونجتی ہے

    صدائیں

    خلاؤں کے اندھے کنوئیں میں

    کہیں گم ہوئی ہیں

    کہ جیسے مرا اب کسی شے سے بھی کوئی رشتہ نہیں ہے

    میں ان کے لئے اجنبی ہوں

    وہ میرے لئے اجنبی ہیں

    میں فقط حال کے ایک بجرے میں بیٹھا

    سمندر کی لہروں

    ہواؤں کی سمتوں کے رحم و کرم پر

    فضاؤں میں گویا معلق ہوا ہوں

    کہیں دور تک پاؤں دھرنے کی خاطر زمیں ہی نہیں ہے

    عجب زندگی ہے

    اگرچہ ہوں زندہ

    مگر زندہ رہنے کی خواہش نہیں ہے

    اے زمیں

    اے زمیں

    مجھ پہ اپنے درخشندہ ماضی کے دروازے وا کر

    مری خالی آنکھیں نئے خواب سے بھر

    مجھے لذت حال سے آشنا کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے