Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئی نسل

قاضی سلیم

نئی نسل

قاضی سلیم

MORE BYقاضی سلیم

    عمر اس گپھا میں رینگ آئی ہے جہاں

    کوئی خار کوئی کنکری نہیں

    سوندھی سوندھی گیلی گیلی باس ہے

    خدا کی نرم نرم چھاؤں ہے

    موت کی مٹھاس ہے

    خدا کی نرم نرم چھاؤں ہے

    ہزار بار لڑ چکا ہوں

    ایک ایک خواب کے لیے

    ہمارے درمیاں جنگ ہو چکی ہے

    آج جب مرے لیے

    صلح کی گھڑی ہے

    پھر کشاکش حیات کا

    نیا سبب کھڑا نہ کر

    میری آنکھ دیکھنے کا ہر عذاب سہ چکی ہے

    مجھ کو مت دکھا

    مرے چہیتے ساتھیوں کے قافلے

    جو فراز زندگی کی ہر سمت جا رہے تھے

    سنگ باریوں کی زد میں ہیں

    میرے کان ہر صدا کے زخم کھا کے پک چکے ہیں

    مجھ کو مت سنا

    میرے بعد آنے والوں کے دکھوں کی داستاں مت سنا

    آج جب مرے لیے

    صلح کی گھڑی ہے

    سب دکھوں کی دھار کند ہو چکی ہے

    سارے سانپ بچھووں کا زہر مر چکا ہے

    خواب آفریں ہے

    نیند آ رہی ہے مجھ کو مت جگا

    مجھ کو مت دکھا

    مجھ کو مت سنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے