Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئی پرانی آگ

دور آفریدی

نئی پرانی آگ

دور آفریدی

MORE BYدور آفریدی

    کس نے دیکھا ہے اشکوں کو بہتے ہوئے

    سونے چاندی کے محلوں میں تم جا بسے

    چاہتوں کی خوشی کا چلن چھوڑ کر

    دل کی دل داریوں کی چبھن چھوڑ کر

    اب یہ تم ہی کہو کون کس کا نہیں

    کس کے در تک نہیں کیوں کسی کی جبیں

    کس نے توڑا محبت کے پیمان کو

    روگ سا لگ گیا روح کو جان کو

    رنگ کی روپ کی پیار کی راحتیں

    آج میرے لیے بن گئیں حسرتیں

    جیسے ان سے کوئی واسطہ ہی نہ تھا

    کس کے دامن سے اڑتی ہے بوئے وفا

    کس لیے پیار کا نام بدنام ہے

    کس لیے اس جہاں بھر میں کہرام ہے

    کن رواجوں نے دنیا میں بس بو دئے

    عشق کی دیویاں دیوتا رو دئے

    تم ہی اپنے نہیں کس سے شکوے کریں

    غیر کی آگ ہے اب جئیں یا مریں

    اوڑھے پھرتے ہیں ہم حسرتوں کا کفن

    ہو مبارک تمہیں ریشمی پیرہن

    ہاں مگر عشق وہ ہے کہ جس کے لیے

    اس کے غم میں نہ گائے کوئی مرثیے

    جس سے حیران ہو زر بھی زردار بھی

    تخت بھی تاج بھی اور تلوار بھی

    دیکھو اے حسن و الفت کے مارو ادھر

    جاں نوازو ادھر جاں نثارو ادھر

    کوئی میری طرح پیار ہارے نہیں

    حسن غیروں کی دنیا سنوارے نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے