Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئی صدی تجھے شاعر سلام کہتا ہے

نذیر فتح پوری

نئی صدی تجھے شاعر سلام کہتا ہے

نذیر فتح پوری

MORE BYنذیر فتح پوری

    بصد خلوص بصد احترام کہتا ہے

    نئی صدی تجھے شاعر سلام کہتا ہے

    تجھے خبر ہی نہیں ہے تو میں یہ بتلا دوں

    ترس رہا ہے ابھی آدمی خوشی کے لئے

    دل و نظر پہ اندھیروں کا راج ہے پھر بھی

    بشر نے یوں تو جلائے ہیں آگہی کے دیے

    ہر ایک دل سے اندھیروں کو تو مٹا دینا

    محبتوں کے دیے ہر طرف جلا دینا

    نئی صدی تجھے شاعر سلام کہتا ہے

    نئی صدی تو ہمیں ایسا آئنہ دے دے

    ہم اپنے چہرے کے داغوں کو خود ہی پہچانیں

    پرائے عیبوں پہ انگلی اٹھانے سے پہلے

    ہم اپنے اپنے گریباں میں جھانک کر دیکھیں

    خود احتسابی کا جذبہ ہمیں میسر ہو

    ہماری نظروں میں اچھائیوں کا منظر ہو

    نئی صدی تجھے شاعر سلام کہتا ہے

    صلیب و دار پہ سچائیوں کی لاشیں ہیں

    لبوں پہ خوف کے تالے لگے ہیں لوگوں کے

    یہ کیسا خوف ہے چھایا ہوا ہر اک جانب

    سنبھل سنبھل کے قدم اٹھ رہے ہیں لوگوں کے

    اب اس مہیب سے احساس کو ہٹا دینا

    دلوں پہ طاری ہے جو خوف اسے مٹا دینا

    نئی صدی تجھے شاعر سلام کہتا ہے

    گئی صدی نے تو کیا کیا ذلیل و خوار کیا

    جو بے گناہ تھے ان کو بھی سنگسار کیا

    خدا قبول کرے امن کی دعاؤں کو

    زمیں پہ خوف کے بادل نہ اب کبھی چھائیں

    نہ کوئی آگ لگے برف کے پہاڑوں میں

    خزاؤں سے نہ گلستاں کے پھول مرجھائیں

    نئی صدی نیا موسم نئی ہوا دینا

    محبتوں کے چمن ہر طرف کھلا دینا

    نئی صدی تجھے شاعر سلام کہتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے