نئی امید
کبھی اپنی سخت گرفت پر
نگاہ کر کے دیکھو
فانوس کی طرح چمکتی
اوقیانوس کی طرح لہریں مارتی
زندگیاں لے کر
خالی چارپائیاں
اور خالی ہجوم لوٹا دیتی ہو
تمہارے لیے جفتیاں کر کے
محنت سے چارہ تیار کرتے ہیں
اور کوئی شکایت نہیں کرتے
ہمارے مضبوط ہاتھ
تمہاری مٹی کھودتے کانپ جاتے ہیں
تمہاری مہک
کنپٹی سے پھسلنے والے
پسینے کی وجہ سے ہے
ہم کھودنا چھوڑ دیں تو
اندر ہی اندر گل سڑ جاؤ
تمہیں اپنا بیج سونپتے ہوئے
روز روشن ہونے والے آسمان کی مانند
امید محسوس کرتے ہیں
اور امید محسوس کرتے ہیں کہ
اگر کھودنا چھوڑ دیں تو
ایک بار خود کو گلتا سڑتا دیکھ لیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.