Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئی امید

رفیع اللہ میاں

نئی امید

رفیع اللہ میاں

MORE BYرفیع اللہ میاں

    کبھی اپنی سخت گرفت پر

    نگاہ کر کے دیکھو

    فانوس کی طرح چمکتی

    اوقیانوس کی طرح لہریں مارتی

    زندگیاں لے کر

    خالی چارپائیاں

    اور خالی ہجوم لوٹا دیتی ہو

    تمہارے لیے جفتیاں کر کے

    محنت سے چارہ تیار کرتے ہیں

    اور کوئی شکایت نہیں کرتے

    ہمارے مضبوط ہاتھ

    تمہاری مٹی کھودتے کانپ جاتے ہیں

    تمہاری مہک

    کنپٹی سے پھسلنے والے

    پسینے کی وجہ سے ہے

    ہم کھودنا چھوڑ دیں تو

    اندر ہی اندر گل سڑ جاؤ

    تمہیں اپنا بیج سونپتے ہوئے

    روز روشن ہونے والے آسمان کی مانند

    امید محسوس کرتے ہیں

    اور امید محسوس کرتے ہیں کہ

    اگر کھودنا چھوڑ دیں تو

    ایک بار خود کو گلتا سڑتا دیکھ لیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے