Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیرنگ تصور

تخت سنگھ

نیرنگ تصور

تخت سنگھ

MORE BYتخت سنگھ

    سحر کا وقت ہے بیٹھا ہوں میں پھولوں کی محفل میں

    تلاطم خیز ہے موج ترنم قلزم دل میں

    جھلکتا ہے کسی کا حسن فردوس نظر بن کر

    کسی کے اشک سبزے پر مچلتے ہیں گہر بن کر

    کوئی آواز دیتا ہے مجھے بلبل کے نغموں میں

    اڑاتا ہے کوئی میری ہنسی چھپ چھپ کے پھولوں میں

    کسی کی آہ سوزاں کا دھواں گردوں پہ رقصاں ہے

    کسی کا خون دل رنگ شفق میں جلوہ افشاں ہے

    خموشی بن کے سر تا پا کوئی بیٹھا ہے سوسن میں

    سویدا بن کے پنہاں ہے کوئی لالے کے دامن میں

    کوئی شاخوں میں چھپ کر میرے آگے سر جھکاتا ہے

    مجھے اپنی طرف شاید اشاروں سے بلاتا ہے

    کوئی میری طرف نرگس کی مست آنکھوں سے تکتا ہے

    میں کیا جانوں وہ ان پردوں میں کیا کچھ دیکھ سکتا ہے

    کوئی زیر شجر سایوں کی پریوں کو نچاتا ہے

    ہوا ہے یا کوئی دھیمے سروں میں گیت گاتا ہے

    کوئی کوئل کی کوکو میں یہ آہستہ سے کہتا ہے

    تجھے جس کی تمنا ہے وہ تیرے دل میں رہتا ہے

    غرض ہر چیز میں ہے اس کے جلووں کی فراوانی

    عیاں ہے ذرے ذرے سے اسی کے رخ کی تابانی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے