ننھی پری
میرے گھر آئی ایک ننھی پری
چاندنی کے حسین رتھ پہ سوار
میرے گھر آئی ایک ننھی پری
اس کی باتوں میں شہد جیسی مٹھاس
اس کی سانسوں میں عطر کی مہکار
ہونٹ جیسے کہ بھیگے بھیگے گلاب
گال جیسے کہ دہکے دہکے انار
میرے گھر آئی ایک ننھی پری
اس کے آنے سے میرے آنگن میں
کھل اٹھے پھول گنگنائی بہار
دیکھ کر اس کو جی نہیں بھرتا
چاہے دیکھوں اسے ہزاروں بار
میرے گھر آئی ایک ننھی پری
میں نے پوچھا اسے کہ کون ہے تو
ہنس کے بولی کہ میں ہوں تیرا پیار
میں ترے دل میں تھی ہمیشہ ہی
گھر میں آئی ہوں آج پہلی بار
میرے گھر آئی ایک ننھی پری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.