Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نقش بر آب

ادا جعفری

نقش بر آب

ادا جعفری

MORE BYادا جعفری

    سال ہا سال محبت جو بنا کرتی ہے

    رشتۂ قلب و نظر پلۂ ریشم کی طرح

    ایک جھونکا بھی حوادث کا اسے کافی ہے

    پہلوئے گل میں دھڑکتی ہوئی شبنم کی طرح

    یہ محبت کے بنائے ہوئے ایوان بلند

    ایک ٹھوکر بھی زمانے کی نہیں سہہ سکتے

    آبگینے یہ بہت نازک و نارستہ ہیں

    موج کی گود میں تا دیر نہیں رہ سکتے

    گرم رفتار سبک سیر کے راہوار حیات

    آرزوؤں کے گھروندے کو یہ ڈھ دے نہ کہیں

    تلخ تر جام کے ہاتھوں میں نظام نو کے

    خواب کی حلاوت کو دے نہ کہیں

    عشق کے ہاتھ میں روشن ہے جو ننھا سا دیا

    عقل کی تند ہوا اس کو بجھا ہی دے گی

    تو نے دیکھی ہی نہیں پنجۂ عسرت کی گرفت

    روح کو قید تمنا سے چھڑا ہی دے گی

    گل ہی جائے گی کسی روز جنوں کی زنجیر

    وقت ہر خواب کی تعبیر بتا دیتا ہے

    کروٹیں لیتا ہے احساس جو بیداری کا

    لوریاں دے کے امنگوں کو سلا دیتا ہے

    نقش بر آب ہے وابستگئ حسن و شباب

    نکہت گل کی طرح عشق ہے پابند ہوا

    اس سے بہتر تھا کہ مجھ سے تجھے نفرت ہوتی

    پھول مرجھاتے ہیں کانٹا نہیں مرجھا سکتا

    تیر نفرت کا رہا کرتا ہے دل میں پیوست

    شمع یہ تیرگیٔ غم میں بھی تابندہ رہے

    دست نفرت کی بنائی ہوئی دیوار ادا

    سنگ و آہن کی طرح پختہ و پائندہ رہے

    عزم ہو جائیں گے افسردہ ارادے مفلوج

    گوش لذت کش گلبانگ جلاجل کیوں ہو

    منزلیں اور بھی کتنی ہیں محبت کے سوا

    روح آزاد گرفتار سلاسل کیوں ہو

    مأخذ :
    • کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 250)
    • Author : Munavvar Jameel
    • مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
    • اشاعت : 2000
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے