Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نقش فریادی

صلاح الدین پرویز

نقش فریادی

صلاح الدین پرویز

MORE BYصلاح الدین پرویز

    نقش فریادی

    بنا پھرتا ہوں میں بازار میں

    کاغذی اک پیرہن

    بس ڈھونڈھتا پھرتا ہوں میں

    پر وہ ملتا ہی نہیں

    کس طرح اپنی شکایت کے لئے پہنچوں

    بادشاہ وقت کے دربار میں

    بادشاہ بد بخت ہے

    ہر وقت رہتا ہے مدرا میں اسیر

    یہ مدرا وہ ہے اس کے ذہن میں ہے جو بھری

    اس مدرا کے ہی کارن

    اس نے اپنے دیس کے لوگوں کے

    حلقوم تک ہیں کاٹ ڈالے

    اور سچے نیک لوگوں اور ولیوں کے مقابر توڑ کے

    نالیاں سڑکیں بنا دیں

    اب نہایت فخر سے کہتا ہے وہ

    میں خدا ہوں اس زمانے کا

    اور سب کو مار کے

    زندہ رہوں گا میں سدا

    نام اس کا میں کیا لوں

    سب جانتے ہیں اس کا نام

    اے اسداللہ غالب تم بتاؤ

    کیا کروں

    مأخذ :
    • کتاب : Banam-e-Ghalib (Pg. 14)
    • Author : Salahuddin Parvez
    • مطبع : Educational Publishing House, Aligrah (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے