Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نرگس فاطمہ دیکھ رہی ہے

منیر جعفری

نرگس فاطمہ دیکھ رہی ہے

منیر جعفری

MORE BYمنیر جعفری

    سورج کا دروازہ کھلتا ہے

    رات کی کالک سے کجلائی

    مٹی کا چہرہ اترا ہے

    نرگس فاطمہ تازہ قبر کی کھڑکی کھول کے

    جھانک رہی ہے

    موت کی پہلی صبح کا منظر

    افسردہ ہے

    قبرستان کو جانے والے رستے پر

    ویرانی کے سناٹے ہیں

    ہمسائی قبروں میں جیسے

    کافوری سکتے کا نوحہ پھیل چکا ہے

    دور کہیں دنیا کے سینے میں

    سانسوں کا لوہا

    کندن کرنے والے

    عمر عزیز کے حلق میں

    سسکی کا اک چھلا ٹوٹ گیا ہے

    ماہر سرجن

    بانہوں میں ناکامی کا خمیازہ بھر کر

    سوچ رہا ہے

    کار مسیحائی کا دعویٰ

    جس لمحے ایجاد ہوا تھا

    وہ ساعت

    انسانی وقت کے حصے میں آ پائی نہیں

    بے سمتی کی زرد لکیروں پر چلنا دانائی نہیں

    نباضی کے نشتر سے بھی

    موت کا پتھر نوکیلا ہے

    نرگس فاطمہ دیکھ رہی ہے

    آپریشن تھیٹر کے اندر

    سرجن کی مضبوط آنکھوں نے کمزوری سے ٹیک لگا کر

    حرکت کرنا چھوڑ دیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے