Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نسب زادے

زبیر رضوی

نسب زادے

زبیر رضوی

MORE BYزبیر رضوی

    پرانی بات ہے

    لیکن یہ انہونی سی لگتی ہے

    وہ جب پیدا ہوئے

    ان کے قبیلے نے

    کئی راتیں

    مبارک ساعتوں کے جشن میں کاٹیں

    خدا کی برتری کے گیت گائے

    اور غلاموں باندیوں کو قید سے آزاد کر ڈالا

    کئی دن ان کے خیمے

    چیختی خوشیوں کا گہوارہ رہے

    ان کے بزرگوں نے

    غریبوں اور محتاجوں کو

    جنس بے بہا بانٹی

    بہت سے جانور ذبح کیے

    سارے قبیلے نے

    کئی دن تک

    کنوؤں سے ڈول کھینچے

    راہ گیروں کی دعائیں لیں

    وہ سب نو زائیدوں کو گود میں لے کر

    رجز گاتے

    سلف کے کارناموں کا بیاں کرتے

    وہ جب پیدا ہوئے

    فرخندہ طالع تھے

    مگر اک دن

    نسب زادوں نے

    اپنے اصطبل کھولے

    صبا رفتار گھوڑوں کے بدن پر چابکیں ماریں

    ہوا کے دوش پر نیزے اچھالے

    نیک طینت طائفوں کی بستیاں تاراج کر آئے

    وہ پہلی رات تھی

    ان کے قبیلے کی کوئی عورت

    نسب بردار اپنے شوہروں کی گود میں آ کر نہیں سوئی

    مأخذ :
    • کتاب : purani baat hai (Pg. 26)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے