پرانی بات ہے
لیکن یہ انہونی سی لگتی ہے
وہ جب پیدا ہوئے
ان کے قبیلے نے
کئی راتیں
مبارک ساعتوں کے جشن میں کاٹیں
خدا کی برتری کے گیت گائے
اور غلاموں باندیوں کو قید سے آزاد کر ڈالا
کئی دن ان کے خیمے
چیختی خوشیوں کا گہوارہ رہے
ان کے بزرگوں نے
غریبوں اور محتاجوں کو
جنس بے بہا بانٹی
بہت سے جانور ذبح کیے
سارے قبیلے نے
کئی دن تک
کنوؤں سے ڈول کھینچے
راہ گیروں کی دعائیں لیں
وہ سب نو زائیدوں کو گود میں لے کر
رجز گاتے
سلف کے کارناموں کا بیاں کرتے
وہ جب پیدا ہوئے
فرخندہ طالع تھے
مگر اک دن
نسب زادوں نے
اپنے اصطبل کھولے
صبا رفتار گھوڑوں کے بدن پر چابکیں ماریں
ہوا کے دوش پر نیزے اچھالے
نیک طینت طائفوں کی بستیاں تاراج کر آئے
وہ پہلی رات تھی
ان کے قبیلے کی کوئی عورت
نسب بردار اپنے شوہروں کی گود میں آ کر نہیں سوئی
- کتاب : purani baat hai (Pg. 26)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.