نشیب و فراز
عصمتیں لٹتی رہیں گھر بار بھی جلتے رہے
توڑ کر ناطہ خدا سے ہاتھ ہم ملتے رہے
پیش آئے جانے کتنے جاں گسل لمحے مگر
خود بہ خود ہی وہ خدا کے فضل سے ٹلتے رہے
راہ حق سے پھیرنے کی سازشیں ہوتی رہیں
استقامت کے مگر پیکر میں ہم ڈھلتے رہے
پرورش جن کی ہوئی تھی عصبیت کی گود میں
وہ بھی سورج کی طرح چڑھتے رہے ڈھلتے رہے
خشک روٹی کا بھی اک ٹکڑا نہ تھا جن کو نصیب
جانے کتنے روگ ان کے جسم میں پلتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.