نشر مکرر
وہ شام
جب سڑکیں گل سرخ سے بھری ہوئیں تھیں
ایوان انصاف پر اندھیرا اتر رہا تھا
میں نے
گردن اور کانوں کو کوٹ کے لمبے کالر میں چھپا لیا
تاکہ
باقی ماندہ لہو کی گردش چہرے تک نہ آ سکے
ابابیلیں
اپنے مسکنوں سے دیوانہ وار نکل آئیں
اور
گنبدوں میں بولنے والے کبوتروں نے چپ چاپ
اپنی چونچیں
خاموش تالاب میں ڈبو دیں
وہ شام
جب کھڑکیوں میں سب چہرے ایک جیسے نظر آنے لگیں
- کتاب : Duniyazad (Pg. 163)
- Author : Asif Farrakhi
- مطبع : AG Printing Services Karachi (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.