نسیم سحر
کس ناز کس ادا سے نسیم سحر چلی
بو کی طرح رواں ہوئی مثل نظر چلی
باغوں کا رخ کیا تو گراتی ثمر چلی
شبنم کی پتیوں کو لٹاتی گہر چلی
پھولوں کے جام بادۂ مستی سے بھر چلی
اہل چمن کو خواب سے بیدار کر چلی
روئے چمن کو دیکھ کے زینت مچل پڑی
سبزے کو چھیڑ چھاڑ کے لہرا کے چل پڑی
تختے گلوں کے چشم زدن میں کھلا چلی
خوشبو کے اور شمیم کے دریا بہا چلی
سجدے میں شکر کے لئے شاخیں جھکا چلی
چڑیوں کو شاخ شاخ پہ جھولا جھلا چلی
پتوں کو لڑکھڑاتی ہوئی جا بہ جا چلی
بزم طرب کا رنگ چمن میں جما چلی
سنبل کو زلف ناز کو سلجھا کے چل پڑی
دامن کو خار خار سے الجھا کے چل پڑی
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 131)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.