Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نصیرالدین شاہ کے لیے

گلزار

نصیرالدین شاہ کے لیے

گلزار

MORE BYگلزار

    اک اداکار ہوں میں

    میں اداکار ہوں ناں

    جینی پڑتی ہیں کئی زندگیاں ایک حیاتی میں مجھے

    میرا کردار بدل جاتا ہے ہر روز نئی سیٹ پر

    میرے حالات بدل جاتے ہیں

    میرا چہرہ بھی بدل جاتا ہے افسانہ و منظر کے مطابق

    میری عادات بدل جاتی ہیں

    اور پھر داغ نہیں چھوٹتے پہنی ہوئی پوشاکوں کے

    خستہ کرداروں کا کچھ چورا سا رہ جاتا ہے تہ میں

    کوئی نوکیلا سا کردار گزرتا ہے رگوں سے تو خراشوں

    کے نشاں دیر تلک رہتے ہیں دل پر

    زندگی سے یہ اٹھائے ہوئے کردار خیالی بھی نہیں ہیں کہ اتر

    جائیں وہ پنکھے کی ہوا سے

    سیاہی رہ جاتی ہے سینے میں ادیبوں کے لکھے جملوں کی

    سیمیں پردے پہ لکھی

    سانس لیتی ہوئی تحریر نظر آتا ہوں

    میں اداکار ہوں لیکن

    صرف اداکار نہیں

    وقت کی تصویر بھی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے