اک اداکار ہوں میں
میں اداکار ہوں ناں
جینی پڑتی ہیں کئی زندگیاں ایک حیاتی میں مجھے
میرا کردار بدل جاتا ہے ہر روز نئی سیٹ پر
میرے حالات بدل جاتے ہیں
میرا چہرہ بھی بدل جاتا ہے افسانہ و منظر کے مطابق
میری عادات بدل جاتی ہیں
اور پھر داغ نہیں چھوٹتے پہنی ہوئی پوشاکوں کے
خستہ کرداروں کا کچھ چورا سا رہ جاتا ہے تہ میں
کوئی نوکیلا سا کردار گزرتا ہے رگوں سے تو خراشوں
کے نشاں دیر تلک رہتے ہیں دل پر
زندگی سے یہ اٹھائے ہوئے کردار خیالی بھی نہیں ہیں کہ اتر
جائیں وہ پنکھے کی ہوا سے
سیاہی رہ جاتی ہے سینے میں ادیبوں کے لکھے جملوں کی
سیمیں پردے پہ لکھی
سانس لیتی ہوئی تحریر نظر آتا ہوں
میں اداکار ہوں لیکن
صرف اداکار نہیں
وقت کی تصویر بھی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.