نٹ کھٹ پتلی
پتلی میں شرمندہ ہوں
میں نے تیرے بخیے ٹانکے عجلت میں
تیرے دھاگے میں نے کس کر باندھے تھے
تیرے چہرے پر مسکان سجائی اور تجھے
اپنی پوروں پر چلوایا جب چاہا
میں نے جلدی کی اور اتنی جلدی کی
جتنی شاید تیرے بس کا روگ نہ تھا
لیکن اب شرمندہ ہوں
جن ہاتھوں سے لاکھ تماشے کر بیٹھا
لرزے لرزے جاتے ہیں ار رعشہ سے
اور اب تیری عمر جوانی والی ہے
تیری آنکھیں پھیل چکی ہیں
جسم بھرا ہے مٹی سے اور
لوگ بہت مانوس ہیں تجھ سے
تیری صاف روانی سے اور
حرکت حرکت پھرتی سے
تو بھی اب خوش ہوتی ہے جب تجھ پر آنکھیں رکتی ہیں
لوگ تری جانب جب حیراں حیراں ہو کر تکتے ہیں
لیکن میں شرمندہ ہوں
مجھ سے اب یہ کھیل تماشہ اور نہ ہوگا
میرا تیرا یہ دکھلاوا اور نہ ہوگا
اور میں تجھ میں روح ملانے والا ہوں
تجھ سے اپنا یہ بے قابو جسم بدلنے والا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.