Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نٹ کھٹ پتلی

ارسلان احمد

نٹ کھٹ پتلی

ارسلان احمد

MORE BYارسلان احمد

    پتلی میں شرمندہ ہوں

    میں نے تیرے بخیے ٹانکے عجلت میں

    تیرے دھاگے میں نے کس کر باندھے تھے

    تیرے چہرے پر مسکان سجائی اور تجھے

    اپنی پوروں پر چلوایا جب چاہا

    میں نے جلدی کی اور اتنی جلدی کی

    جتنی شاید تیرے بس کا روگ نہ تھا

    لیکن اب شرمندہ ہوں

    جن ہاتھوں سے لاکھ تماشے کر بیٹھا

    لرزے لرزے جاتے ہیں ار رعشہ سے

    اور اب تیری عمر جوانی والی ہے

    تیری آنکھیں پھیل چکی ہیں

    جسم بھرا ہے مٹی سے اور

    لوگ بہت مانوس ہیں تجھ سے

    تیری صاف روانی سے اور

    حرکت حرکت پھرتی سے

    تو بھی اب خوش ہوتی ہے جب تجھ پر آنکھیں رکتی ہیں

    لوگ تری جانب جب حیراں حیراں ہو کر تکتے ہیں

    لیکن میں شرمندہ ہوں

    مجھ سے اب یہ کھیل تماشہ اور نہ ہوگا

    میرا تیرا یہ دکھلاوا اور نہ ہوگا

    اور میں تجھ میں روح ملانے والا ہوں

    تجھ سے اپنا یہ بے قابو جسم بدلنے والا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے