Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نوحہ

MORE BYعلی اکبر ناطق

    وہی بادلوں کے برسنے کے دن تھے

    مگر وہ نہ برسے

    مبارک ہو شوریٰ کی صنعت گری کو

    مشقت سے بیجوں کو تیار کر کے

    اگائی تھی صحرا میں چوہوں کی کھیتی

    جو آہستہ آہستہ بڑھتے رہے

    پھر کھڑے ہو گئے اپنی دم کے سہارے

    کترنے لگے ایسے پیاسی زبانوں کے نوحے جو مشکوں کے

    اندر امانت پڑے تھے

    خباثت نے اگلے تھے منحوس بھوتوں کے لشکر

    کہ چوہوں کی امداد کرتے ہوئے نور کی بستیوں میں وہ داخل ہوئے

    جو اڑاتے تھے گرد و غبار اپنے سر پر

    پھٹے طبل کا شور گرتا تھا دل پر

    بھیانک صداؤں میں بازو اٹھا کر

    چلانے لگے رقص میں تیز پاؤں

    تعفن میں لپٹے ہوئے سانس چھوڑے

    بڑھے کچکچاتے ہوئے دانت اپنے ہزاروں طرف سے

    فرشتوں نے دیکھا تو گھبرا گئے اور خستہ پیالوں کو ریتی سے بھر کر

    سکڑنے لگے اپنے خیموں کی جانب

    وہ ریتی کے ذرے جنہیں آب سورج کی کرنوں نے دی تھی

    مگر وہ نہ برسے

    وہی بادلوں کے برسنے کے دن تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے