نوحہ
نہ جانے کب سے بوسیدہ مکاں میں قید ہوں
اک پر کٹے طائر کے مانند
جس کی آوازیں
کوئی سنتا نہیں سنتا بھی ہے تو لوٹ جاتا ہے
سبھی ڈرتے ہیں
میں ان سے رہائی بھیک میں لوں گا
سبھی یہ بھول جاتے ہیں
مجھ ایسے پر کٹے طائر کی زنداں سے رہائی بھی
کسی گمنام گوشہ میں
سسکتی موت سے کچھ کم نہیں ہوگی
سبھی یہ بھول جاتے ہیں
میں زندہ ہوں مگر اک لاش کے مانند زندہ ہوں
جسے اپنے سفر کا بوجھ
اب اوروں کے کاندھوں پر اٹھانا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.