Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نوکری

نویش ساہو

نوکری

نویش ساہو

MORE BYنویش ساہو

    کسی شخص کے ساتھ لیٹا ہوا میں

    نہایت ضروری کسی بات پر

    اپنی ساری سمجھ لا کے مدہوش ہوں

    اور اپنے ہی اندر سے چلا رہا ہوں

    کہ کل صبح مجھ کو کسی بھی طرح

    اس عجیب آدمی سے مفر چاہیئے

    کہ یہ آدمی بھی مجھے اک جگہ روکنا چاہتا ہے

    مگر میں تو میں ہوں کہ مجھ کو تو کیول سفر چاہیئے

    ہاں مفر چاہیئے مجھ کو اس شخص سے جو

    مری شکل میں میری مرضی سے ہٹ کر

    مری سوچ کے دائروں سے پرے ہی جئے جا رہا ہے

    جو کرنے نہیں ہیں وہ سب ایسے پیشہ کئے جا رہا ہے

    مفر چاہیئے اس کی نادانیوں سے

    مفر چاہیئے اس کے حصہ میں آتی پریشانیوں سے

    مفر چاہیئے اس کی اس ذات سے جس کو دنیا

    مرے نام سے تو بھلے جانتی ہے مگر ایک شاعر نہیں مانتی

    بلکہ اک پیشہ ور آدمی کی طرح دیکھتی رہتی ہے

    اب میں اس کے بنا شاعری کے سمندر میں تنہا سفر چاہتا ہوں

    میں مصرعوں کی موجوں پہ بہتا ہوا اپنے ہاتھوں کے حصہ ہنر چاہتا ہوں

    میں ڈر چاہتا ہوں کہ اس نظم میں بھی فعولن فعولن کی طے شدہ روانی بنی ہی رہے

    کچھ ضروری توازن و ترتیب کھوئے بنا اس کے اسلوب میں اک جوانی بنی ہی رہے

    خیر یہ شخص جو میرے سنگ میرے اندر ہی

    لیٹا ہوا ہے بہت ڈھیٹ ہے

    اس کو میری طرح کوئی پروا نہیں ہے

    کہ اب اس کی دنیا میں دنیا نہیں ہے

    اے بجھتے قمر ہم سفیر بشر

    اب میں سو جاتا ہوں اور یہ تو دیکھنا

    رات کی وسعتیں کیا نگل جائیں گی

    اور مری صبح کے حصہ کیا آئے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے