Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیا گھر

زہرا نگاہ

نیا گھر

زہرا نگاہ

MORE BYزہرا نگاہ

    کہیں دور بستی کی آغوش میں

    وہ ہمکتا ہوا اک نیا گھر

    اپنے اطراف سے بے خبر

    ننھے بچے کے مانند ہنستا ہوا

    اک نئے پن کی خوشبو میں بستا ہوا

    ہمیشہ مجھے اور تم کو بلاتا رہے گا

    اپنی مٹھی کے گھنگھرو بجاتا رہے گا

    وہ نیا گھر جو میرا تمہارا نہیں تھا

    کسی طور سے بھی ہمارا نہیں تھا

    کوچہ کوچہ بھٹکتے ہوئے جس کے در پر

    تھکے ہارے ہم تم شکستہ دل و خاک بسر

    تن پہ بار ندامت اٹھائے ہوئے رک گئے تھے

    اس کے دیوار و در فرش و آنگن

    ہمیں دیکھ کر کس طرح جھک گئے تھے

    اس کے پھیلے ہوئے بازوؤں نے

    ہمیں اس طرح سے سمویا

    اور ایسی جگہ دی

    کہ چہروں کی مٹی رفاقت کی افشاں بنی

    اور ندامت کی زردی نہ جانے کہاں مٹ گئی

    مجھ کو ایسا لگا جیسے انمول موتی

    تہہ آب سے موج در موج لڑتا ہوا

    خود کنارے تک آئے

    اپنا خاکستری خول سورج کی تحویل میں دے کے

    ساری تھکن بھول جائے

    پھر شعاع محبت سے سارا جہاں جگمگائے

    میرے دل نے دعا دی خداوند برتر

    اسی روشنی میں نہاتا رہے یہ نیا گھر

    اپنی مٹھی کے گھنگھرو بجاتا رہے یہ نیا گھر

    ہماری طرح دوسرے دل زدوں کو بلاتا رہے یہ نیا گھر

    RECITATIONS

    زہرا نگاہ

    زہرا نگاہ,

    زہرا نگاہ

    نیا گھر زہرا نگاہ

    مأخذ :
    • کتاب : Shaam Kaa Phahlaa Taaraa (Pg. 53)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے