نظارہ درمیاں ہے
کوئی مجھ سے کہتا ہے سرگوشیوں میں
کبھی آئینے کو
سنوارو سجاؤ تو دیکھو
کہ اس آئنہ میں تمہارے سوا
اور کوئی نہیں ہے
یہ پرچھائیاں یہ شبیہیں
تو سب عکس ہیں
ان زمانوں کا ایسے ماضی کا
تاریخ جس کو اپنا بنانے سے
انکار کرتی ہے
کہ اس میں کوئی عکس جھوٹا نہیں ہے
مگر سچ بھی تو اس کہانی کا ایک نہیں ہے
تمہارا تصور
تمہارا تخیل تو ایک دیوتا ہے
وہی دیوتا جو ازل سے
محبت کا مرکز
محبت کا محور رہا ہے
بڑی سادھنا سے لگن سے
دعاؤں سے
اس کو بلایا
کہ آئینہ روشن ہو
آنکھ اس کو دیکھے
مگر کس کو دیکھے
کہ جب بھی یہ آئینہ روشن ہوا ہے
مرا عکس خود
میری آنکھوں کا پردہ بنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.