نظر نظر میں ڈار کر دل و جگر پہ وار کر
نظر نظر میں ڈار کر دل و جگر پہ وار کر
تو خود بھی بے قرار ہو مجھے بھی بے قرار کر
ہے پیار گر گناہ تو گناہ بار بار کر
حسیں ہے کس قدر حسیں سماں یہ دیکھ ہم نشیں
افق پہ آسمان سے گلے ہے مل رہی زمیں
مجھے بھی بس اسی طرح صنم تو ہم کنار کر
ہے پیار گر گناہ تو گناہ بار بار کر
وہ ساغر شراب ہو کہ بحر عشق دل ربا
کہاں ہے تیرنے میں وہ جو ڈوبنے میں ہے مزہ
تو ڈوب ڈوب ڈوب جا حجاب سب اتار کر
ہے پیار گر گناہ تو گناہ بار بار کر
نہ فکر کر جہان کا نہ آن کا نہ بان کا
تو اہل شوق ہے تو کیوں خیال جھوٹی شان کا
جہاں ہوا عدو تو کیا تو خود پہ اعتبار کر
ہے پیار گر گناہ تو گناہ بار بار کر
چھپا نہ راز عشق اب جلا نہ دل کو بے سبب
نہ بیٹھ یوں مہر بلب بتا دے دل کی بات سب
زباں سے ہے محال تو نظر سے آشکار کر
ہے پیار گر گناہ تو گناہ بار بار کر
یا مجھ کو تو سمیٹ لے یا مجھ میں تو سمٹ صنم
بھلا بھلا بھلا صنم بھلا دے سارے رنج و غم
نہ فکر روزگار کر تو صرف پیار پیار کر
ہے پیار گر گناہ تو گناہ بار بار کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.